آج ہم آپ کو ایک امیر آدمی اور ایک غریب آدمی کی سوچ میں فرق بتائیں گے

آج ہم آپ کو ایک امیر آدمی اور ایک غریب آدمی کی سوچ میں فرق بتائیں گے

نمبر 1

ایک غریب مائنڈ والے آدمی اور ایک امیر مائنڈ والے آدمی کی سوچ میں کیا فرق ہوتا ہے
تو امیر مائنڈ کے لوگ سب سے پہلے اپنے لیے اثاثے مطلب اثاثہ جات بناتے ہیں جس سے ہر مہینے ان کو فائدہ حاصل ہو اور اس کے بعد ہی آپنے لیے چیزیں خریدتے ہیں ..
لیکن دوسری طرف غریب مائنڈ والے لوگ دکھاوے کے لئے ساری بیکار چیزیں پہلے ہی خرید لیتے ہیں اور اس کے بعد ان کے پاس پیسے ہی نہیں بچتے جس سے وہ کسی اچھی جگہ سرمایہ کاری کر سکیں اور وہ پوری زندگی غریب ہی رہ جاتے ہیں …
یہاں پر مجھے ایک پرانا قصہ یاد آگیا ہماری کالونی میں چھ سات گھر تھے اور ایک گھر کو چھوڑ کر سبھی گھر بہت خوبصورت تھے… اور سب گھروں میں سے ہمارے ہمسایوں کا گھر بہت ہی خوبصورت تھا ..اور ہمارے ہمسایوں کا گھر دیکھ کر سبھی کو لگتا تھا کہ وہ بہت زیادہ امیر ہیں ..وہاں صرف ایک انکل اور آنٹی رہتے تھے.. لیکن میں نے اکثر انکل اور آنٹی کو کالونی میں پیسوں کو لے کر لڑتے جھگڑتے دیکھا … اور کالونی میں سبھی لوگ اس چھوٹے گھر کے بارے میں بہت برا بھلا کہتے تھے جو انہیں اپنی کالونی میں بلکل بھی خوبصورت نہیں لگتا تھا… سبھی لوگ اس گھر میں رہنے والے لوگوں کو بہت کنجوس کہتے تھے لیکن میں نے دیکھا کہ ایک سال بعد وہی گھر ہماری اس کالونی میں سب سے بڑا اور خوبصورت گھر تھا …. انہوں نے ایک ایک کرکے 3 فلورز بنا لیے تھے وہ بہت خوبصورت تھے… اور ہمارے ہمسایوں کا گھر جو کہ بہت خوبصورت ہوا کرتا تھا کچھ سالوں بعد وہ گھر بہت پرانا دکھنا شروع ہوگیا …اور ان انکل آنٹی کا کہنا تھا کہ انہوں نے پہلے بچت نہیں کی بس لوگوں کے سامنے دکھاوا ہی کیا جس کی وجہ سے اب ان کے مالی حالات بہت ہی خراب چل رہے ہیں …
اور دوستو غریب مائنڈ والے لوگ ہمیشہ ایسے ہی کرتے ہیں انکی مہینے کی تنخواہ بہت کم ہوگی لیکن وہ اپنے پاس موبائل پچاس ہزار والا رکھیں گے دوسروں کو دکھانے کیلئے اپنی ضرورتوں کے لیے قرضہ بھی لے لیں گے …

نمبر 2

امیر مائنڈ والے لوگ سب سے پہلے یہ دیکھتے ہیں کہ کوئی بھی چیز انہیں کتنا فائدہ دے رہی ہے تبھی وہ اس چیز کے لیے خرچ کرتے ہیں
امیر مائنڈ والے لوگ سب سے پہلے خود کو ادائیگی کرتے ہیں… اس کے بعد ہی کسی او کو…. آپ میں سے بہت سے لوگوں نے امیر باپ غریب باپ پڑھی ہوگی.. لیکن بہت کم لوگ روبوٹ اور اس کی بیوی کی کہانی جانتے ہوں گے…ان دونوں کی شادی سے پہلے روبوٹ بہت زیادہ ادھار پر تھے.. دونوں چاہتے تھے کہ وہ اپنی زندگی کو بہتر کریں… لیکن ان کی مہینے کی تنخواہ سے زیادہ ان پر قرضہ تھا… پر روبوٹ کو آپنے امیر والد کے بتائے ہوئے سارے اصول یاد تھے انہوں نے کہا تھا اپنے آپ کو سب سے پہلے ادائیگی کرو.. روبوٹ کہتے ہیں کہ ہم اپنے مہینے کی تنخواہ کا 20% حصہ محفوظ کرتے تھے پھر چاہے ادھار دینے والے لوگوں کا بہت زیادہ پریشر کیوں نہ رہا ہو… ہم رات دن کام کرکے قرضہ اتارنے کے لیے پیسہ اکٹھا کرتے تھے.. کیونکہ وہ لوگ یہ جانتے تھے کہ اگر وہ پہلے ادھار دینے لگے تو وہ اپنے لیے کچھ بھی بچا نہیں پائیں گے اور انہوں نے اپنے بچائے ہوئے پیسوں سے ہی اپنا کاروبار شروع کیا اور آج وہ دنیا کے امیر ترین آدمی ہیں…
ہم لوگوں میں سے زیادہ تر لوگ یہی غلطی کرتے ہیں ہم سوچتے ہیں کہ پہلے ہم اپنا ادھار چکا لیں اس کے بعد محفوظ شروع کریں گے …
لیکن پہلے اپنے پیسے کو محفوظ کرو اس کے بعد باقی سارے خرچے کرو… آپ یہ سمجھ لو کہ آپ کی تنخواہ ہی کم ہے اور اپنی تنخواہ سے بیس فیصد حصہ تو ضرور بچاؤ ..لیکن صرف پیسے کو جوڑنا ہی آپ کو امیر نہیں بناتا.. ان پیسوں کو کسی کاروبار میں لگانا ہی پڑے گا اور یہ پہلا قدم ہوتا ہے آپ کی امیری کی طرف …

نمبر 3

امیر مائنڈ والے لوگ پوری زندگی اپنے ہنر کو بہتر کرنے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں..
کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے جن پروڈکٹ کی قیمت بہت زیادہ ہوتی ہے ان کا ad کبھی ٹی وی پر نہیں دکھایا جاتا.. کبھی بھی prado والا ٹی وی پر اشتہار دے کر آپ کو نہیں کہے گا کہ آپ اس کی prado خریدو اور نہ ہی کوئی ہیلی کاپٹرز کی کمپنی یا پرائیویٹ جٹ کمپنی آپ کو اپنا پروڈکٹ دکھانے کے لئے پیسے خرچ کرے گی.. لیکن اب سوال آتا ہے کہ ایسا کیوں ہے ؟ حلانکہ بہت زیادہ لوگ ٹی وی دیکھتے ہیں …کیونکہ یہ لوگ جانتے ہیں کہ جو لوگ ان پروڈکٹس کو خرید سکتے ہیں وہ اپنا وقت ٹی وی دیکھنے میں برباد نہیں کریں گے… اور ہمارے معاشرے میں اس طرح ہی ہوتا ہے جب بھی کوئی آدمی اپنی نوکری سے تھکا ہوا گھر آتا ہے تو وہ ٹی وی دیکھتا ہے اور وہ سے اپنا حق سمجھتا ہے کہ سارا دن کام کرکے بندہ شام کو ٹی وی بھی نہ دیکھیں ..
اور دوسری طرف امیر مائنڈ والے لوگ جانتے ہیں کہ انہیں اپنا ہنر پوری زندگی بہتر کرنا ہے
نئی چیزیں سیکھنا ان کا جنون ہوتا ہے اگر یہاں پر ہم Bill Gates کی مثال لیتے ہیں تو وہ مائیکرو سوفٹ سے ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں اور وہ اس وقت ارب پتی ہیں… انھیں کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ہے.. لیکن پھر بھی وہ ہر وقت کوئی نہ کوئی کتاب پڑھتے رہتے ہیں اور اپنی ساری کتابوں کے نوٹس اپنی ویب سائٹ گیٹس نوٹ میں ڈالتے ہیں یہ امیر مائنڈ والے لوگوں کی بہترین مثال ہے …

نمبر 4

بہت سے لوگوں کی نوکری لگتی ہے تو وہ یہی سوچتے ہیں کہ بس اب تو زندگی آسان ہو گئی ہے ..جس کا یہی مطلب ہوتا ہے کہ میں اب مزید کچھ سیکھنا نہیں چاہتا… میں اسی نوکری میں خوش ہوں پھر وہ لوگ اپنی تنخواہ کو دیکھتے ہوئے ہر چیز سے پیسہ بچانے کی کوشش کریں گے جیسا کہ بجلی کا بل کیسے بچائے؟ کھانے میں سے پیسے کیسے بچائیں ؟پانی کا بل کیسے کم کریں ؟
لیکن امیر مائنڈ والے لوگ جانتے ہیں کہ ان کے پاس دن میں 24 گھنٹے ہیں …اور ان کے پاس ایک قوت ارادی ہے اور اگر انہیں مزید آگے کچھ سیکھنا ہے تو انہیں اپنے وقت کی قدر کرنی پڑے گی اور انہیں زیادہ سے زیادہ کام جیسے کے کھانا بنانا کپڑے دھونا گا گاڑی ڈرائیو کرنا دوسروں سے کروانے پڑتے ہیں اور وہ صرف انہی چیزوں پر کام کرتے ہیں جو بہت نایاب اور قیمتی اشیاء ہوں تاکہ وہ مزید کچھ اور بھی سیکھ پائیں
لیکن غریب مائنڈ والے لوگ ہمیشہ ان لوگوں کو دیکھ کر بہت چڑتے ہیں وہ سمجھتے ہیں یہ تو بہت سٹائل مار رہے ہیں.. بنا نوکروں کے یہ کام نہیں کر سکتے…لیکن امیر مائنڈ والے لوگوں کے دماغ میں کچھ اور ہی چل رہا ہوتا ہے ان کا مقصد سٹائل مارنا نہیں بلکہ اپنے وقت کو بچانا ہوتا ہے …لیکن اس بات کا مطلب یہ بھی نہیں ہے کہ آپ اپنے سارے کام دوسروں پر ڈال کر خود ریلیکس ہو جاؤ اور بعد میں ٹی وی ہی دیکھو اس بات کا مطلب صرف یہ ہے کہ اگر آپ کچھ مزید سیکھنا چاہتے ہو تو آپ لوگوں کی مدد لے کر اپنی نمو کو روکیں گے نہیں اور مزید آگے بڑھئے گے …

نمبر 5

انسانی سوچ کو سمجھنے کے لئے ریسرچرز نے ایک تجربہ کیا انہوں نے دو لوگ جو ایک دوسرے کو نہیں جانتے تھے انہیں ایک کمرے میں بٹھایا اور ایک ٹیبل پر سو ڈالرز رکھ دیئے ..ریسرچرز نے ان لوگوں کو بتایا کہ آپ نے یہ سو ڈالرز آپس میں بانٹنے ہیں لیکن اس کے لیے ہماری کچھ شرائط ہے


شرط نمبر 1

پہلا آدمی یہ فیصلہ کرے گا کہ وہ دونوں سو ڈالرز کو آپس میں کس طرح بانٹیں گے

شرط نمبر 2

دوسرا آدمی یہ فیصلہ کرے گا کہ پہلے آدمی نے سو ڈالرز جو ان دونوں میں بانٹے ہیں …کیا وہ اسے قبول ہے یا نہیں ؟ اگر تو وہ اسے قبول ہے تو دونوں کو اتنے ڈالر دے دیے جائیں گے لیکن اگر اسے وہ چیز اسے منظور نہیں ہے تو کسی کو کچھ نہیں ملے گا …
اب ریسرچرز نے دیکھا کہ اگر پہلا آدمی سو ڈالرز کو پچاس پچاس ڈالرز کے بانٹتا تھا تو دوسرا آدمی اسے قبول کرلیتا تھا اور دونوں کو پچاس پچاس ڈالر مل گئے
اور اگر وہ اسے 60 – 40 کرکے بانٹتا تھا تو بھی دوسرا آدمی اسے قبول کر لیتا تھا
لیکن اگر وہ پہلا آدمی اسے 70 اور 30 کرکے بانٹتا تو دوسرا آدمی اس کو انکار کر دیتا تھا
اور اس سے دونوں کو کچھ نہیں ملتا تھا
اور زیادہ تر مقدمات میں 70 اور 30 کے درمیان ہی سوچا جاتا تھا
اس کا مطلب انسانی سوچ جو ریسرچ نے معلوم کی وہ یہی تھی کہ پہلا آدمی وہ 70 اور 30 کے درمیان ہی سوچتا تھا اور دوسرا آدمی انکار کر دیتا تھا
انھوں نے یہی تجربہ بہت سے لوگوں میں کیا لیکن یہ نمبر 70 اور 30 کے درمیان ہی آ رہا تھا… اس کے بعد انہیں لگا کہ شاید سو ڈالرز ترقی یافتہ ممالک میں کم ہے.. اس لیے وہ ایسے ممالک گئے جو کم ترقی یافتہ ہیں … اور انہیں بھی یہی آفردی لیکن اس کے باوجود رزلٹ 70 اور 30 کے درمیان ہی آیا …اگر آپ دوسرے آدمی ہوتے تو آپ کا بھی یہی فیصلہ ہوتا کہ پہلے آدمی نے اپنے آپ کو 70 کیوں دیئے اور مجھے صرف 30 ڈالرز مل رہے ہیں تو میں اسے 70 کیوں نہیں لینے دوں …شاید آپ کا یہ فیصلہ ٹھیک بھی ہوتا لیکن دوسری طرف اگر ہم اسے منطقی طور پر دیکھیں آپ کو اس فیصلے سے کچھ نہیں مل رہا تھا …آپ کو صرف ہاں بولنی تھی .. اور اس سے آپ کو 30 ڈالرز تو مل ہی جاتے. لیکن زیادہ تر لوگ اس ڈیل کو نا ہی بولتے ہیں…. اور یہ غریب مائنڈ لوگوں کی نشانی ہے جہاں پے ایک دوسرے سے حسد چڑ اور ہمیشہ مقابلہ لگا رہتا ہے.. لیکن امیر مائنڈ والے لوگ کوئی نہ کوئی طریقہ نکال کر ایسا راستہ نکال لیتے ہیں جسے دونوں کا فائدہ ہو سکے …وہ لوگ جیت جائے گا پر اعتبار کرتے ہیں وہ لوگ جیت ہار والی ڈیل نہیں کرتے اگر انہیں جیت جائے گا والی حالت میں بہت کم قیمت بھی مل رہی ہو تو وہ اسے قبول کر لیتے ہیں… کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ انہیں اس طرح کے ہزار موقع آئیں گے جہاں پر انھیں کم یا زیادہ کا سامنا کرنا ہی پڑے گا ..
تو اس ویڈیو میں آپ کو جو کچھ بتایا گیا ہے اسے پر
غور کریں


نمبر 1

سب سے پہلے اپنے لیے ایسے ذرائع بنائیں جس سے آپ کو پیسے آئے اس کے بعد ہی اپنے لئے کچھ مہنگی چیز خریدیں .

نمبر 2

سب سے پہلے خود کو pay کریں اور اپنی تنخواہ کا 20% حصہ ضرور بچائے چاہے آپ نے کسی کا قرض ہی کیوں نہ اتارنا ہو اور بعد میں اپنے ان پیسوں کو کسی کاروبار پر بھی لگائیں

نمبر 3

اگر آپ اپنے ہنر کو مزید بہتر بنا رہے ہیں اور اس کے لیے آپ کو وقت کی ضرورت ہے تو آپ اپنے کام دوسروں سے کروا سکتے ان چیزوں میں کنجوسی نہ دکھائیں

نمبر 4

مسلسل اپنے ہنر کو بہتر کرتے جائیں اس کے لیے آپ مختلف کتابیں پڑھیں

نمبر 5

کبھی بھی یہ مت سوچو کو دوسروں کو آپ سے زیادہ مل رہا ہے.. یہ سوچو کہ آپ کو پہلے کچھ نہیں مل رہا تھا اس کے مقابلے میں آپ کو کچھ تو مل رہا ہے… اور اگر آپ ذہین ہیں تو آپ کی زندگی میں اس طرح کے موقع بار بار آئیں گے ..اور زندگی میں آگے بڑھنا سیکھو کیونکہ ہماری زندگی اتنی بڑی نہیں ہے.. اور ہم اس دنیا میں ہمیشہ کے لئے نہیں ہے

اور آپ کچھ نیا سیکھنے کی راہ میں ہمارے علمی سٹی کے کورسز سے بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں کیونکہ ان کورسز میں آپ کو بہت زیادہ فائدہ مند چیزیں بتائی جاتی ہیں اور سکھائی جاتی ہیں جو آپ کے مستقبل کو محفوظ کر سکتی ہیں ۔۔۔
اگر آپ کو ہماری یہ ویڈیو پسند آئے تو اسے لائک اور شیئر ضرور کیجئے گا ۔۔

کیا آپ بھی
اپنے پیسوں سے ایسی گاڑی
خریدنا چاہتے ہیں؟
کیا آپ
اپنا ایسا گھر بھی بنانا
چاہتے ہیں؟
یا آپ
دنیا گھومنا چاہتے ہیں؟
یا پھر
کیا آپ اپنے سارے خواب
پورے کرنا چاہتے ہیں؟
تو آج ہی فیصلہ کریں
اپنی زندگی بدلنے کا
علمی سٹی کے ساتھ
آئی ٹی کی فیلڈ میں آئیں اور اپنا کریئر بنائیں
اگر آپ کو کچھ نہیں بھی آتا تو کوئی مسلہ نہیں،
علمی سٹی کا سپیشل
فری لانسنگ کورس کریں اور
اپنے ایک شاندار مستقبل کی شروعات کریں،
اس کورس میں آپ کو بنیادی لیول سے فری لانسنگ سیکھائی جائے گی
تو انتظار کس بات کا ہے،
ابھی کورس میں رجسٹریشن کروائیں
رجسٹریشن کروانے کے لیے ہم سے رابطہ کریں

Leave a Comment